لبلبہ سے نکلنے والا انسولین ایک خودکار نطام کے تحت خون میں شوگر کی مقدار کو کنٹرول کرتا ہے۔ خواہ آپ میٹھی چیز کم کھائیں یا زیادہ۔ لیکن اگر لبلبہ اپنا معمول کا کام کرنا بند یا کم کردے تو خون میں شوگر کو کنٹرول کرنے کا "خودکار نظام" درہم برہم ہوجاتا ہے۔ اورایسے انسان کو طبی اصطلاح میں ذیابطیس کا مریض کہتے ہیں۔ ذیابطیس کا تا حال کوئی مصدقہ علاج دریافت نہیں ہوسکا ہے۔ ذیابطیس کے مریض کو اپنی بلڈ شوگر کو خود مینول کنٹرول کرنا پڑتا ہے۔ شوگر والی غذا کے کنٹرولڈ استعمال سے، ادویات سے یا انسولین کے انجیکشن سے یا ان تینوں کے مجموعہ سے۔
اگر کسی کو شک ہو کہ اسے شوگر ہے یا نہیں تو وہ بارہ گھنٹہ کے فاقہ کے بعد اپنے خون کا شوگر ٹیسٹ کروائے ۔ اگر بارہ گھنٹہ کے فاقہ کے بعد بلڈ شوگر ریڈنگ ١١٠ آئے اور ناشتہ یا کھانا کھانے کے ڈیڑھ گھنٹہ بعد ریڈنگ ١٤٥ آئے تو یہ نارمل ہے۔ یعنی اسے شوگر نہیں ہے۔ ایک نارمل انسان اپنے آپ کو اس طرح بھی چیک کرسکتا ہے کہ پچھتر ٧٥ گرام گلوکوز ایک کپ پانی مین گھول کر پی لے۔ اگر ایک گھنٹہ کے بعد بلڈ شوگر ریڈنگ ١٢٥ اور دو گھنٹہ بعد ١٤٥ یعنی تقریبا" ڈیڑھ سو آئے تو آپ کو شوگر نہیں ہے اور اگر ڈیڑھ سے بڑھ جائے تو پھر آپ کو شوگر ہوگی۔
ایک شوگر کے مریض کی شوگر بالکل نیچے بھی گر سکتی ہے اور بہت اوپر بھی جاسکتی ہے۔ اگربلڈ شوگر بہت زیادہ ہائی ہوجائے تو اسے کنٹرول کرنے کے لئے وقت کا مارجن مل جاتا ہے۔ اور مریض ایک دو گھنٹہ تک اسپتال لے جانے تک اس کا علاج ممکن ہے۔ لیکن اگر شوگر لیول ٦٥ سے کم ہوجائے تو منٹوں کے اندر اندر آپ کو شوگر لیول بڑھانا پڑے گا ورنہ آپ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔
لو بلڈ شوگر کی صورت میں آپ کو متلی محسوس ہوگی،اُلٹی بھی ہوسکتی ہے۔ ٹھنڈے پسینے آئیں گے، دل گھبرائےگا۔ ایسی صورت میں فورا" چینی یا گلوکوز پانی میں گھول کر یا ویسے ہی کھا لیں۔ شوگر کے مریض باہر جاتے وقت میٹھی گولیاں یا ٹافیاں اپنے ساتھ رکھنی چاہئے۔ جب بلڈ شوگر ہائی ہو جائے تو پیشاب بار بار آنے لگتا ہے۔ پیاس زیادہ محسوس ہوتی ہے۔
ذیابطیس کا مریض اپنے شوگر کو خود کنٹرول کرتا ہے، ابتدا میں ڈاکٹر کے مسلسل مشورے سے اور بعد میں از خود۔ البتہ وقتا" فوقتا" اسے ٹیست بھی کراتے رہنا چاہئے اور ادویات اور انسولین وغیرہ کی ڈوزج کو ری سیٹ کراتے رہنا چاہئے۔
" ایچ بی اے ون سے " بلڈ شوگر کا ایک ٹیسٹ ہے جو پچھلے تین ماہ کے بلڈ شوگر کا اوسط بتلاتا ہے۔ اگر اس کی ریڈنگ سات سے کم ہو تو آپ نارمل ہیں (ذیابطیس مریض ہو یا نارمل انسان) اگر ریڈنگ سات سے زیادہ ہو تو پریشانی کی بات ہے۔ فورا" ڈاکٹر سے رجوع کریں۔