Wednesday, September 11, 2013

شوگر ڈاون ھونے کی صورت میں خطرہ موت




لبلبہ سے نکلنے والا انسولین ایک خودکار نطام کے تحت خون میں شوگر کی مقدار کو کنٹرول کرتا ہے۔ خواہ آپ میٹھی چیز کم کھائیں یا زیادہ۔ لیکن اگر لبلبہ اپنا معمول کا کام کرنا بند یا کم کردے تو خون میں شوگر کو کنٹرول کرنے کا "خودکار نظام" درہم برہم ہوجاتا ہے۔ اورایسے انسان کو طبی اصطلاح میں ذیابطیس کا مریض کہتے ہیں۔ ذیابطیس کا تا حال کوئی مصدقہ علاج دریافت نہیں ہوسکا ہے۔ ذیابطیس کے مریض کو اپنی بلڈ شوگر کو خود مینول کنٹرول کرنا پڑتا ہے۔ شوگر والی غذا کے کنٹرولڈ استعمال سے، ادویات سے یا انسولین کے انجیکشن سے یا ان تینوں کے مجموعہ سے۔


اگر کسی کو شک ہو کہ اسے شوگر ہے یا نہیں تو وہ بارہ گھنٹہ کے فاقہ کے بعد اپنے خون کا شوگر ٹیسٹ کروائے ۔ اگر بارہ گھنٹہ کے فاقہ کے بعد بلڈ شوگر ریڈنگ ١١٠ آئے اور ناشتہ یا کھانا کھانے کے ڈیڑھ گھنٹہ بعد ریڈنگ ١٤٥ آئے تو یہ نارمل ہے۔ یعنی اسے شوگر نہیں ہے۔ ایک نارمل انسان اپنے آپ کو اس طرح بھی چیک کرسکتا ہے کہ پچھتر ٧٥ گرام گلوکوز ایک کپ پانی مین گھول کر پی لے۔ اگر ایک گھنٹہ کے بعد بلڈ شوگر ریڈنگ ١٢٥ اور دو گھنٹہ بعد ١٤٥ یعنی تقریبا" ڈیڑھ سو آئے تو آپ کو شوگر نہیں ہے اور اگر ڈیڑھ سے بڑھ جائے تو پھر آپ کو شوگر ہوگی۔



ایک شوگر کے مریض کی شوگر بالکل نیچے بھی گر سکتی ہے اور بہت اوپر بھی جاسکتی ہے۔ اگربلڈ شوگر بہت زیادہ ہائی ہوجائے تو اسے کنٹرول کرنے کے لئے وقت کا مارجن مل جاتا ہے۔ اور مریض ایک دو گھنٹہ تک اسپتال لے جانے تک اس کا علاج ممکن ہے۔ لیکن اگر شوگر لیول ٦٥ سے کم ہوجائے تو منٹوں کے اندر اندر آپ کو شوگر لیول بڑھانا پڑے گا ورنہ آپ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔



لو بلڈ شوگر کی صورت میں آپ کو متلی محسوس ہوگی،اُلٹی بھی ہوسکتی ہے۔ ٹھنڈے پسینے آئیں گے، دل گھبرائےگا۔ ایسی صورت میں فورا" چینی یا گلوکوز پانی میں گھول کر یا ویسے ہی کھا لیں۔ شوگر کے مریض باہر جاتے وقت میٹھی گولیاں یا ٹافیاں اپنے ساتھ رکھنی چاہئے۔ جب بلڈ شوگر ہائی ہو جائے تو پیشاب بار بار آنے لگتا ہے۔ پیاس زیادہ محسوس ہوتی ہے۔



ذیابطیس کا مریض اپنے شوگر کو خود کنٹرول کرتا ہے، ابتدا میں ڈاکٹر کے مسلسل مشورے سے اور بعد میں از خود۔ البتہ وقتا" فوقتا" اسے ٹیست بھی کراتے رہنا چاہئے اور ادویات اور انسولین وغیرہ کی ڈوزج کو ری سیٹ کراتے رہنا چاہئے۔
" ایچ بی اے ون سے " بلڈ شوگر کا ایک ٹیسٹ ہے جو پچھلے تین ماہ کے بلڈ شوگر کا اوسط بتلاتا ہے۔ اگر اس کی ریڈنگ سات سے کم ہو تو آپ نارمل ہیں (ذیابطیس مریض ہو یا نارمل انسان) اگر ریڈنگ سات سے زیادہ ہو تو پریشانی کی بات ہے۔ فورا" ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

ذیابیطس بلڈ-شوگر کا علاج شوگر کا حیرت انگیز علاج


اللہ تعالی نے کوئی ایسی بیماری پیدا نہیں فرمائی جس کی دوا پیدا نہ فرمائی ہو البتہ موت کا کوئی علاج نہیں!
 ذیا بیطس کا غذائی پرہیز ہی واحد علاج ہے۔جدید میڈیکل سائنس بھی ذیابیطس کے حتمی علاج سے ابھی تک عاری ہےاور تاحال صرف شوگر کے توازن کو برقرار رکھنا ہی علاج کہلاتا ہے۔جو دیسی،قدرتی ،یونانی علاج سے بھی ممکن ہے۔درج ذیل تدابیر سےشوگر لیول کنٹرول اور مرض کو قابو میں رکھا جا سکتا ہے۔
1۔۔۔ ہوا لشافی:گٹھلی جامن خشک 100گرام کوٹ چھان کرسفوف(پاؤڈر)بنالیں اور5 گرام سفوف پانی کےساتھ دن میں دو بارصبح نہار منہ اور شام 5 بجےلیں۔
2 ۔۔۔ ہوالشافی:نیم کی کونپلیں 5 گرام پانی 50 ملی لیٹر میں پیس چھان کر صبح نہار منہ یا ناشتے کے ایک گھنٹے بعد لیں۔
3 ۔۔۔ ہوالشافی:کریلہ کو کچل کر اسکا رس نچوڑ لیں یا جوسر میں اسکا جوس نکال لیں 25 ملی گرام یہ رس صبح و شام لیں۔
4 ۔۔۔ ہوالشافی:چنے کے آٹے(بیسن) کی روٹی اس مرض میں بہت مفید ہے۔
5۔۔۔ ہوالشافی:لوکاٹ کے پتے 7 عدد ایک کپ پانی میں جوش دے کرچائے بنائیں اس ہربل ٹی کے ساتھ گٹھلی جامن کا 5 گرام سفوف صبح منہ نہار پھانک لیں۔انشاء اللہ چند دنوں میں شوگر کنٹرول ہو جائے گی۔
نشاستہ دار غذا ۔آلو ،چاول،چینی وغیرہ سے پرہیز ضروری ہے۔
شوگر کا حتمی علاج موجود ھے، خود میری والدہ ماجدہ کو کئی سال سے یہ مہلک مرض لاحق تھا صرف چند دن علاج کے بعد اب الحمد للہ بالکل نارمل ھے و اذا مرضت فھو یشفین
شوگر کے لیےھم کیپسول دیتے ہیں جنہیں لگاتار  استعمال کراتے ہیں،یا پھر مریض کی حالت کے مطابق دوا تجویز کرتے ہیں،شوگر ایک یا دو دن میں ہی نارمل ہو جاتی ھے اکثر مریض صرف2 ماہ کے یا اس سے بھی کم علاج سے ہی شفا یاب ہو جاتے ھیں جب کہ بہت کم مریضوں کا علاج تیسرے ماہ تک چلتا ہے ان سے اس نمبر03006397500 پر رابطہ ہو سکتا ہے